حالیہ پوسٹس

سبھی کو دیکھیں
 ایسا نہیں کوئی کہ شناسا کہیں جسے
 ہم نے ہونٹوں پہ تبسم کو سجا کر دیکھا
 یوں بھی خزاں کا رُوپ سہانا لگا مجھے
 ہر ادا ان کی حریف شب تنہائی ہے
قید میں ڈالا مجھے اور بیکراں رہنے دیا
 شب وصل تھی چاندنی کا سماں تھا
 اے تغیر زمانہ یہ عجیب دل لگی ہے