دنیا کو الجھائے رکھنا ٹھیک نہیں

 

دنیا کو الجھائے رکھنا ٹھیک نہیں


دنیا کو الجھائے رکھنا ٹھیک نہیں 

دل کے زخم چھپائے رکھنا ٹھیک نہیں


صاف صاف کہہ دو جو کچھ بھی ہے دل میں 

اپنے کو بہلائے رکھنا ٹھیک نہیں


نیک دلی کا لقب اٹھاتی ہے دنیا 

سب کا بوجھ اٹھائے رکھنا ٹھیک نہیں 


اپنے بھی اچھے دن آئیں گے اک دن 

دل کو یہ سمجھائے رکھنا ٹھیک نہیں 


ہاتھ ابھی پیلے کر دو رسوائی کو 

اس کو گھر بٹھائے رکھنا ٹھیک نہیں 


جھاڑ دیے سب دکھ راہی جب یہ جانا 

گرد کو یوں لپٹائے رکھنا ٹھیک نہیں


راکیش راہی