آتش حسن سے،ماچس سے کفائت ھوگی

سگریٹ خوب جلین گی،تیرے رخساروں س

عمر بھر سبکی نگاہوں،میں کھٹکتا ہی رھا

جرم بس اتنا تھا،کہ سچائی میرا مسلک رھا

رفو نہ کر اسےاے بخیہ گرخدا کے لئے

کہ چاک دک سے،ھوا خوشگوار اتی یے

کیا آپ جانتے ییں کہ ،درد کی شدت کب بڑھتی ہے

جب درد دینے والا ہی،درد کی وجہ پوچھنے لگے

اج شدت سے دل چاہ رھا یے

بند آنکھیں کھولوں،اور محبوب سامنے ھو

دل می انتظار کی لکیر،چھوڑ جائیں گے

انکھوں میں یادوں کی نمی،چھوڑ جائیں گے

یار ڈھونڈتے ہھرو گے،ایک دن ھمیں

زندگی  میں اک دوست کی،کمی چھوڑ جائیں گے۔۔۔۔سحر