اس قدر پیار سے اے جان جہاں رکھا ہے،

 

دل کے رخسار پہ اس وقت تری یاد نے ہات

 

یوں گماں ہوتا ہے گرچہ ہے ابھی صبح فراق،

 

ڈھل گیا ہجر کا دن آ بھی گئی وصل کی رات 


فیض احمدفیض