تباہ کرنا ہے اگر مجھکو،نقاب اٹھا اور تباہ کر دے
اجاڑ دے میرے دل کی دنیا،سکون میرا تباہ کردے
مگر اک التجا ہے تجھ سے،میری طرف اک نگاہ کر دے
یہ پردہ داری کیا تماشا،مجھ میں ہی رہ کر مجھ سے پردہ
تباہ کرنا ہے اگر مجھکو،نقاب اٹھا اور تباہ کردے
سہانی راتون کی چاندنی میں،کبھی نہ تم بے نقاب انا
مین دل کو تو قابو کر یی لونگا،مگر نگاہ میری نہ تباہ کردے
مین اور کچھ مانگتا نہیں ھوں،بس اتنی سی التجا ہے میری
کبھی تو مجھ کو دل میں رکھ کر،میری محبت کی راہ کر دے
تجھے خبر ھو کہ نہ ھو شائد،تمہاری انکھوں میں وہ آثر ہے
جو تیغ و خنجر نہ کر سکیں گے،وہ کام تیری نگاہ کر دے۔۔۔سحر۔۔۔