اے "عشق" ادھر آ تجھے "عشق" سکھاؤں
در یار میں بیٹھ کر تجھے "بیعت" کراؤں
تھک جاتے ہیں لوگ اکثر تیری عین پر آ کر
عین شین سے آگے تیرے ”ق" میں سماؤں
اے عشق!! تیرا عاشق ھوں آسنگ تُو میرے
سینے سے لگا کر میں تجھے سر مست بناؤں
تُو جھوم اُٹھے دیکھ کے "دیوانگی" میری
آ وجد کی حالت میں تجھے رقص سکھاؤں..