رو رو کے پوچھے گا،وہ ہنس ہنس کے اڑائے گا مزاق
اپنے فاقے کا اے دوست،پڑوسی کو بھی پتہ مت دینا
جس نے میرے دل کو توڑا،جس نے مجھے پرباد کیا
مین نے اس بے درد صنم کو،مرتے دم تک یاد کیا
دیر ھستی نے ھمیں پار،اترنے نہ دیا
ھم تو مرتے تھے،مگر اس ظالم نے مرنے نہ دیا
دیکھو۔بعد مرنے کے بھی اس ظالم،کی عداوت نہ گئی
اپنے کوچے سے اس ظالم نے،جنازہ گزرنے نہ دیا
او، پیار بھرا دل توڑنے والے،مجھ کا اکیلا چھوڑنے والے
تیرے کارن ہی میں نے،وہ میخانہ اب اباد کیا
چمن سے کون چلا ہے خاموشییاں لیکر
کلی کلی اب تڑپ اٹھی ہے،چسکیاں لے کر
دعائین مانگ رھا تھا،جو میرے مرنے کی
اب وہ رو رھا تھا دیکھو،جنازے پہ ہچکیاں لیکر
تو، نے دنیاچمیں آکر،ظالم زمانے کا رخ موڑ دیا۔تیرے کارن ہی تو مین نے،یہ میخانہ آباد کیا