ماضی اٹھا کر پھینک دو کوڑے کے ڈھیر پر

ماضی اٹھا کر پھینک دو کوڑے کے ڈھیر پر
آنکھوں کو جس کی یاد سے وحشت ہوا کرے

یہ تو نہیں کہوں گی کہ وہ مرجاۓ میرے بن 
ہنسنے میں بس کبھی کبھی اسے دِقت ہوا کرے