ہوئی تھی ابتدا ان آنکھوں سے

ہوئی تھی ابتدا ان آنکھوں سے



 ہوئی تھی ابتدا ان آنکھوں سے

جی بھر کے رولایا پھر


اور جھکتا تو شرم سے مرتا

سر کم ہی جھکایا پھر


كمسنی کی اِس محبّت نے 

ناچ تگنی کا نچایا پھر


حُسن سے امان پائی تو 

دل باتوں میں آگیا پھر


خود کو روکنا ناممکن تھا

انا کا مسئلہ بنایا پھر 


شہزاد احمد