YaadaiN...;)

یادیں...;)

بعد مُدت اُسے دیکھا، لوگو

وہ ذرا بھی نہیں بدلا ، لوگو


خُوش نہ تھا مُجھ سے بچھڑ کر وہ بھی

اُس کے چہرے پہ لکھا تھا، لوگو


اُس کی آنکھیں بھی کہے دیتی تھیں

رات بھر وہ بھی نہ سویا ، لوگو


اجنبی بن کے جو گزرا ہے ابھی

تھا کِسی وقت میں اپنا ، لوگو


دوست تو خیر کوئی کس کا ہے

اُس نے دشمن بھی نہ سمجھا ، لوگو


رات وہ درد مرے دل میں اُٹھا

صبح تک چین نہ آیا ، لوگو


پیاس صحراؤں کی پھر تیز ہُوئی

اَبر پھر ٹوٹ کے برسا ، لوگو...!


✍...پروین شاکر(خوشبو کی شاعرہ)


#MWAQAS___انتخاب