دیکھا نہ اس قدر کسی معشوق کا غرور

 دیکھا نہ اس قدر کسی معشوق کا غرور

اللہ کیا دماغ ہے اللہ کیا مزاج


کس طرح دل کا حال کھُلے اس مزاج سے

پوچھوں‌مزاج تو وہ کہیں، آپ کا مزاج


کل اُن کا سامنا جو ہوا خیر ہوگئی

بدلی ہوئی نگاہ تھی بدلا ہوا مزاج


اُن کو بغیر چھیڑ کئے چین ہی نہیں

کتنی شریر طبع ہے کیا چلبلا مزاج


سچ ہے خدا کی دین میں‌کیا دخل ہوسکے

اک داغ کا مزاج ہے اک آپ کا مزاج


داغ دہلوی