محبت کے بدلے عدالت کرو ہو


 
محبت کے بدلے عدالت کرو ہو

محبت کے بدلے عدالت کرو ہو

قیامت کرو ہو قیامت کرو ہو


محبت سے پہلے عداوت  کرو ہو 

بغاوت کرو ہو بغاوت کرو ہو  


محبت کی قیمت ادا کرنے والو

حماقت کرو ہو حماقت کرو ہو


زمانے کی گردش نے رکنا نہیں ہے

زمانے کے جیسے ہی حرکت کرو  ہو 


ابھی جی رہے ہیں محبت کے مارے

ستم کرنے والے تھکاوت کرو ہو


بہت خوب قطرہ یہ تیری مزاجی

سمندر کے جیسے ہی  وحشت کرو ہو 


نہ فیض و فراز  و نہ کی میر نے یوں 

محبت میں جوں تم یہ  محنت کرو ہو


یہ تم کو ہے بہتر  جو تم کر رہے  ہو

مگر جو کرو ہو قیامت کرو ہو 


فقط میرے دامن میں آنسو ہیں میرے

سخاوت ہے تیری عنایت کرو ہو 


لگی جس کو تیری نظر کی نگاہی 

جلانے کی اس دل کو  عادت کرو ہو 


اے میرے ہی دل پر ستم کرنے والے

ذرا تم بھی سوچو محبت کرو ہو 


بدل جاتی ہے یہ محبت ہے لیکن

یوں تیرا بدلنا یہ ظلمت کرو ہو

 

وہ جس کی محبت کا دعویٰ ہے تجھ کو

سنبھل جائو اس سے تجارت کرو ہو 


وفا کرنے والے یہ کیسی شکایت

وفا کر رہے یا  شکایت کرو ہو 


اے الفت کے مارے محبت کے مارے 

مرے جا رہے ہو ولایت کرو ہو 


جو دھتکارے اس کو گلے سے لگایا 

اگر یہ  کرو ہو عبادت کرو ہو 


ستاروں بہاروں سہاروں وچاروں

سبھی میرے تم ہو عنایت کرو ہو  


بڑی دل جلی ہو اے نازک سی شہرو 

محبت کرو ہو جلالت کرو ہو 


شہرِ حسن